Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

ماہر اقبالیات، نامور شاعر،ماہر تعلیم اورنقاد پروفیسر ڈاکٹراسلم انصاری منگل 22 اکتوبر۲۰۲۴ء کو ملتان میں انتقال

ماہر اقبالیات، نامور شاعر،ماہر تعلیم اورنقاد پروفیسر ڈاکٹراسلم انصاری منگل 22 اکتوبر۲۰۲۴ء کو ملتان میں انتقال کر گئے،ان کی عمر85 برس تھی ۔ انہوں نے 1962ءمیں اورینٹل کالج لاہور سے اردو اور1985ءمیں زکریایونیورسٹی سے فارسی میں ایم اے کیا۔۱۹۹۸ءمیں انہوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔وہ عمر بھرشعبہ تدریس سے وابستہ رہے اور لاہور ،بہاولپور، ملتان سمیت مختلف شہروں میں خدمات انجام دیں۔ اُردواور فارسی دونوں زبانوں میں ان کی متعدد تصانیف ہیں۔جن میں ’اقبال عہد سازشاعر اور مفکر‘،’اقبال عہد آفریں‘،’شعرو فکر اقبال‘،’مطالعات اقبال‘،کے عنوان سے اقبال پر ان کی اہم تصانیف ہیں۔ ’اقبال عہد ساز شاعراور مفکر ۲۰۱۱ء میں اقبال اکادمی پاکستان کی جانب سے چھپنے والی سب سے بہترین کتاب قرار پائی اور اس پر انہیں صدارتی اقبال ایوارڈ سے نوازگیا۔ علاوہ ازیں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔اور خواجہ فرید کی کافیوں کے ترجمے پر نیشنل بینک ایوارڈ بھی ملا۔
ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے ڈاکٹر اسلم انصاری کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر اسلم انصاری بطور استاد ، شاعر ، محقق اور اقبال شناس نمایاں مقام کے حامل تھے۔ ان کی وفات اردو ادب کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ماہر اقبالیات، نامور شاعر،ماہر تعلیم اورنقاد پروفیسر ڈاکٹراسلم انصاری منگل 22 اکتوبر۲۰۲۴ء کو ملتان میں انتقال کر گئے،ان کی عمر85 برس تھی ۔ انہوں نے 1962ءمیں اورینٹل کالج لاہور سے اردو اور1985ءمیں زکریایونیورسٹی سے فارسی میں ایم اے کیا۔۱۹۹۸ءمیں انہوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔وہ عمر بھرشعبہ تدریس سے وابستہ رہے اور لاہور ،بہاولپور، ملتان سمیت مختلف شہروں میں خدمات انجام دیں۔ اُردواور فارسی دونوں زبانوں میں ان کی متعدد تصانیف ہیں۔جن میں ’اقبال عہد سازشاعر اور مفکر‘،’اقبال عہد آفریں‘،’شعرو فکر اقبال‘،’مطالعات اقبال‘،کے عنوان سے اقبال پر ان کی اہم تصانیف ہیں۔ ’اقبال عہد ساز شاعراور مفکر ۲۰۱۱ء میں اقبال اکادمی پاکستان کی جانب سے چھپنے والی سب سے بہترین کتاب قرار پائی اور اس پر انہیں صدارتی اقبال ایوارڈ سے نوازگیا۔ علاوہ ازیں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔اور خواجہ فرید کی کافیوں کے ترجمے پر نیشنل بینک ایوارڈ بھی ملا۔
ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے ڈاکٹر اسلم انصاری کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر اسلم انصاری بطور استاد ، شاعر ، محقق اور اقبال شناس نمایاں مقام کے حامل تھے۔ ان کی وفات اردو ادب کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔